آج کی آیت پر خیالات

وہ جو کہ شروع سے مسیحی ہیں بعض اوقات یہ بھول جاتے ہیں کہ فضل کے لیے ہمارا کوئی دعویٰ اور حق نہیں ہے جو ہمیں مِلا ہے۔ جب ہم یہ محسوس کرتے ہیں کہ ہم حق رکھتے ہیں، یہ حق کے طور پر ہمارا ہے، یہ ایسا فضل نہیں ہے اور ہم اِس میں نہیں جی سکتے۔ خُدا کے کنبے کا حصہ ہونے کا مطلب فضل ہے۔ اُس مقدس کے لیے جو کہ اِس کائنات کے وجود میں کلام کرتا ہے(جس میں ہم بہت سے بھی بہت چھوٹے جاندار ہیں) فضل سادہ اور نفیس انداز میں اُس کی طرف سے ایک تحفہ ہے جو کہ محبت کو اُس انداز میں بانٹنا جانتا ہے جس میں ہم تصور بھی نہیں کر سکتے۔

Thoughts on Today's Verse...

Those of us who have been Christians a long time sometimes forget that we have no claim or right to the grace we have received. When we feel we deserve it, that it is ours by right, it is no longer grace and we no longer live in it. To be a part of God's family is grace. For the Holy One who spoke into existence the universe (in which we are a submicroscopic speck), grace is simply and magnificently a gift from the One who knows how to share and love in ways we can't even imagine.

میری دعا

اے قادر خُدا، مجھے جو شاندار اور بے بیان پیار تُو مجھے دیتا ہے، میں صرف اپنے گھٹنوں پر جھک کر تیرا شکر ادا کرتا ہوں۔ تیری قوت میری سمجھ سے باہر ہے۔ تیری بے بیان پاکیزگی میری سوچ سے پَرے ہے۔ اب تیری بے انتہا محبت میری ہے تیری محبت کے باعث جو کہ تیرے لیے بہت مہنگا ہے۔ تیرا شکر ہو۔ میں لاکھوں دفعہ یہ کہتا ہوں "تیرا شکر ہو" میرے خُداوند یسُوع کے نام میں۔ آمین۔

My Prayer...

For the incredible and boundless love you have given to me, O Almighty God, I can only fall to my knees and thank you. Your power is beyond my comprehension. Your awesome holiness is beyond my understanding. Yet your infinite grace is mine because of your love which cost you so much. Thank you. A million times over I say it, "Thank you!" In the name of Jesus my Lord. Amen.

آج کی آیت پر دعا اور خیالات فل وئیر لکھتے ہیں

Today's Verse Illustrated


Inspirational illustration of افسیوں 2 باب 19 آیت

اظہارِ خیال