آج کی آیت پر خیالات

ڈائٹرچ بون ہوفر کہتا ہے کہ 50 سال سے یہ فضل سستا ہو گیا ہے۔ میں حیرت زدہ ہوں کہ وہ آج کیا کہتا؟ میں پُورا فضل کے لیے ہوں، لیکن میں اُس قیمت سے ڈر گیا ہوں جس پر مجھے یہ ملا ہے۔ میں اپنی زندگی کےلیے یہ نہیں سمجھ سکا کہ لوگ کیسے یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ہم نے اُسے حاصل کیا ہے جبکہ جس نے انہیں دیا ہے اُس سے اُن کی کوئی مشابہت نہیں ہے۔ سموئیل کے ذریعے سے خُدا کے الفاظ بہت سخت ہیں۔ چنانچہ یہ ایک ہے جس پر میرا ایمان ہے کہ ہمیں اپنی فتح کے فضل کے گیت میں ضرور شامل کرنا چاہیئے۔ آپ دیکھ سکتے ہو، کہ حقیقی فضل ہمیں بدل سکتا ہے۔ یہ ہمیں شفیق اور بالکل فضل کے بخشنے والے جیسا بنائے گا۔ اگر نہیں، جسے ہم فضل کہتے ہیں وہ بہت بے کار،کمزور، اور غلط ہے۔ پولوس اِس کو مذہب کی صورت کہتا ہے جو کہ ہم میں خُدا کی حقیقی قوت کو تسلیم نہیں کرتا(دُوسرا تیمُتھیُس 3 باب 5 آیت)۔ اور فضائل کے اُس مقبرے میں فرمانبرداری کو شامل کریں اور ہمارے ماضی کے فنِ تعمیر سے ہمیں بچائے۔

Thoughts on Today's Verse...

Dietrich Bonhoeffer said years ago that grace had become cheapened. I wonder what he would say today? I'm all for grace, but I'm horrified at the cost by which it came — Jesus' death on the cross. I can't for the life of me understand how we can so often claim to have received it and yet bear no resemblance in character to Jesus, the one who brought it to us at such a high cost. God's Word through Samuel is a harsh one. Yet, it is one that I believe we must include in our triumphant song of grace. You see, true grace changes us. It will make us gracious and more like the Grace-giver himself. If not, what we call grace is impotent, powerless, and false. Paul called this a form of religion that denied God's true power in us (2 Timothy 3:5). Grace should lead us to become like Jesus (Luke 6:40; Colossians 1:28-29) in his righteous character, gracious compassion, and love-based justice (Philippians 2:1-8). Let's return obedience to the pantheon of virtues and rescue it from the attic of our religious past and our current disregard for God's way in our lives, as shown by our disobedience (Matthew 7:12-29).

میری دعا

اے باپ، میں جانتا ہوں کہ تُو میرے گناہوں کی وجہ سے مایوس ہُوا ہے لیکن تیرا فضل ابھی بھی بہتا اور ڈھانپتا ہے۔ لیکن اے باپ، میں کبھی بھی اُس فضل کا ندازہ لگانا نہیں چاہوں گا۔ تُو اور میں میرے کردار کی گہری کوشش کو جانتے ہیں اور وہ چیزیں جو میں تھوڑی چاہتا ہوں وہ ہے چھوڑ دینا۔ براہِ کرم رُوح الُقُدس کے وسیلہ سے تیری کاملیت مجھ میں کام کرے، جو مجھے ثابت کرے کہ میں زیادہ سے زیادہ مسِیح یسُوع جیسا ہو رہا ہوں، جس کے نام میں مانگتا ہوں۔ آمین۔

My Prayer...

Father, I know you are disappointed with my sin, yet your grace still flows and covers me. Father, I NEVER want to presume on that grace or cheapen it with reckless sin and disobedience. You know the deepest struggles of my character and the things I only want to "kinda give up." So, please work your perfection in me through the Holy Spirit, conforming me to be more and more like my Savior Jesus, in whose name I pray. Amen.

آج کی آیت پر دعا اور خیالات فل وئیر لکھتے ہیں

Today's Verse Illustrated


Inspirational illustration of پہلا سموئیل 12 باب 15 آیت

اظہارِ خیال