آج کی آیت پر خیالات

یسُوع بھی ویسے ہی آزمایا گیا جیسے کہ ہم! اُس نے ویسے ہی دُکھ اُٹھایا جیسے ہم نے! خُدا نے اپنے فضل میں یہ ثابت کیا کہ آسمان پر کوئی ایسا ہے جو کہ یہ محسوس کر سکتا ہے کہ ہم کیسے دُکھ اُٹھاتے اور تنگی برداشت کرتے ہیں۔ یہ عِلم ایسا نہیں کہ ہم سب کچھ جاننے والی عقل رکھتے ہیں۔ یسُوع یہ بھی ضمانت دیتا ہے کہ آسمان کے علم میں انسانی تجربہ بھی شامل تھا۔ کیا آپ شُکرگزار نہیں ہیں کہ یسُوع سب دُکھ اور تنگی کو جانتا ہے اور وہ آزادی دینے، برکت دینے اور آخر کار ہم آدمیوں کی مدد کرتا ہے؟

میری دعا

پیار کرنےوالے اور قادر خُدا، میں جانتا ہوں کہ تُو مجھے جانتا ہے کہ میرے لیے بہترین کیا ہے۔ لیکن اے باپ، میں تیری دیکھ بھال اور سمجھ بُوجھ میں اور بھی زیادہ پُراعتماد ہوں کیونکہ یسُوع نے دُکھ اور تنگی کے ساتھ ہمارے لیے کُشتی کی ہے۔ اے یسُوع تیرا شُکر ہو کہ تُو نے باپ کے دہنے ہاتھ میرا مقدمہ لڑا۔ میں باپ کے مسلسل فضل ، خُداوند یسُوع کے نام میں مانگتا ہوں۔ آمین۔

آج کی آیت پر دعا اور خیالات فل وئیر لکھتے ہیں

اظہارِ خیال