آج کی آیت پر خیالات

انسان ہونےکے ناطے، ہم اپنے آپ کو کائنات کا مرکز تصور کرنا پسند کرتے ہیں۔ ہم بہُت سے اعمال کا تعین یا اُس کی درُستی ہمارے اُوپر اُس کے اثر کے طور پر کرتے ہیں۔ ہم اپنے آپ کو عظیم بہادر، موجد، اور تفتیش کار سمجھتے ہیں۔ تاہم، لیکن سب سے اہم دریافت میں، ہم پہلے عمل نہیں کرت؛ خُدا نے کِیا۔ اُس نے قُربانی دے کر ہم سے محبّت رکھی۔ اُس نے ہم سے ذاتی طور پر محبّت رکھی۔ اُس نے ہم سے پہلے محبّت رکھی۔ ہماری محبّت اُس کے فضل کے ردِعمل کے طور پر ہے۔ ہماری محبّت عام طور پر یہ ہے کہ ہم اُس چیز کا بیان کریں جو اُس نے ہم پر اُنڈیلی ہے۔ ہم اِس لیے محبّت رکھتے ہیں کہ پہلے اُس نے ہم سے محبّت رکھی۔

میری دعا

قادرِ مطلق اور ابّا باپ، اِن گزرے ہُوئے کُچھ دِنوں میں میں نے تیری محبّت کو اپنے اور اپنے ساتھی انسانوں کے لیے جاننے کی کوشش کی ہے۔ میں تیری محبّت کو جاننے کا دعویٰ نہیں کرتا، لیکن میں یہ جانتا ہُوں کہ تُو نے مُجھے ایسے طور پر برکت عطا کی ہے جس کا میں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا۔ چنانچہ براہِ کرم، پیارے باپ، جب مُجھے بہُت سی آزمائشوں کا سامنا ہو، تیری محبّت پر شک ہو،یا اپنی قدر کے بارے میں تشویش ہو، مُجھے میرے لیے تیری عظیم محبّت کو یاد رکھنے میں مدد فرما۔ میں جانتا ہُوں کہ تیری محبّت روز مرہ میری زندگی میں ظاہر ہو۔ قادر طور پر محبّت کرنے کےلیے تیرا شُکرہو۔ فدیہ دے کر مُجھ سے محبّت رکھنے کےلیے تیرا شُکرہو۔ سب سے بڑھ کر، پہلے محبّت کرنے کے لیے تیرا شُکرہو! یسُوع کے نام میں تیرا شُکر ہو۔ آمین۔

آج کی آیت پر دعا اور خیالات فل وئیر لکھتے ہیں

اظہارِ خیال