آج کی آیت پر خیالات

گھمنڈ ایک ناکامی کے بعد جاتا ہے! ان دو الفاظ کو متوازن کرنے کی کوشش کرو۔ ‘‘میں کبھی بھی گھمنڈی نہیں بنوں گا’’ لیکن میں یہ ضرور خیال کرو گا کہ خُدا مجھے کتنی اہمیت دیتا ہے۔ ‘‘یہ آسان نہیں ہے ، ہمارے تحفے کو استعمال کرتے ہوئے ہمیں دور رکھنے کے لیے اور خُدا کی بادشاہی کے لیے ہماری اہمیت جان کرشیطان اپنے آپ کو تضحک کے طور پر استعمال کر سکتا ہے۔ جس کو میں بیماری پھیلانے والا ایک بے کار کیڑا کہہ سکتا ہوں۔ دوسری طرف ، گھمنڈ خُدا کو ایک طرف کر دیتا ہے اور ہمںل خُدا کی بادشاہی کے لئے کسی بھی شراکت اوصاف سے نہ کہ خُدا سے۔ خُدا کا عکس بننا اور گرتی ہوئے انسانیت کا حصہ بننا ایک مذہبی مسئلہ ہے؛ یسُوع کا شاگرد بننا روزانہ کی جدوجہد ہے۔ لیکن ہم اُس کے لیےحمد کرتے ہوئے ایک مخصوص توازن کو قائم رکھتے ہیں جس نے ہمیں اپنے فرزند بنایا اور اپنے خاندان کا حصہ بنایا۔

Thoughts on Today's Verse...

Pride does go before a fall! Try balancing these two truths: "I must not be prideful, but I must understand just how much God values me." It's not easy. Satan can use our self denigration, what I call the worthless worm syndrome, to discourage us and keep us from using our gifts and knowing our value to God for Kingdom work. On the other hand, pride takes God out of the picture and attributes any contribution to God's Kingdom to us and not to God. To be both bearer of the image of God and part of fallen humanity is more than a theological issue; it is the daily struggle of being a disciples. But we maintain the proper balance by praising the One who made us his child and adopted us into his family.

میری دعا

مقدس باپ، تیرا فرزند ہونے کے ناطے، جو کہ یسُوع کی زندگی کی قیمت پر چھڑایا گیا، میں جانتا ہوں کہ میں تجھے پیارا ہوں اور میری اہمیت ہے۔ میں جانتا ہوں کہ تو نے مجھے یہ صلاحیت اور تحفہ بخشا ہے جو کہ تیرے جلال اور تیری کلیسیا کی برکت کا وسیلہ ہے۔ لیکن اے باپ میں کبھی بھی یہ سوچنا نہیں چاہتا کہ میری صلاحتیں میری برتری یا کام سے بندھی ہوئی ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ تُو نے مجھے تحائف، صلاحتیں اور تجربات عطا کیے ہیں جس نے مجھے ایک شکل دی ہے، مجھے اپنے جلال کے لیے قوت بخش۔ لیکن اے باپ، میں وہ جلال نہیں چاہتا کہ جو مجھے تیرے تحائف سے دھکیلنے کے لیےملے اور مجھ سے وہ حقیقت چھین لے کہ میں کیا ہوں، میرے پاس وہ ہے جو میرے پاس ہے، اور تیرے فضل اور تحائف کی وجہ سے میں جو کرتا ہوں وہ کرتا ہوں۔ ایسا ہو کہ میں تیری بادشاہی میں کبھی تیرا شائستہ لیکن اہم فرزند بن سکوں ۔ میں یسُوع کے نام میں مانگتا ہوں، جو میرا بڑا بھائی اور تیرا بیٹا ہے۔ آمین۔

My Prayer...

Holy Father, as your child, redeemed at the cost of Jesus' life, I know I am loved and valuable to you. I know you have given me abilities and gifts to use for your glory and to bless your church. But Father, I do not want to ever think that my abilities are somehow tied to my superiority or work. I know you have given me the gifts, abilities, and experiences that have shaped me, so please empower me to your glory. But Father, I never want the glory that is achieved from your gifts to puff me up or rob from me the realization that I am what I am, I have what I have, and I do what I do, because of your grace and your generous gifts. May I ever be your humble but valuable child at work in your Kingdom. I pray in the name of Jesus, my older brother and your Son. Amen.

آج کی آیت پر دعا اور خیالات فل وئیر لکھتے ہیں

Today's Verse Illustrated


Inspirational illustration of رومیوں ۱۲ باب ۳ آیت

اظہارِ خیال