آج کی آیت پر خیالات

جلد یا بعد میں ہمیں ایک فیصلہ لیناہوگا: کیامیں ایک منحرف ہُوں گا؟ کیا میں دُنیا کی تباہی میں نچوڑے جانے کو رَد کرُوں۔(جے۔بی۔فِلپس کی اصطلاحات) کیا میں مسیحی انسداد ثقافت کا حصہ بنُوں گا؟(جان آر۔ڈبلیو۔ کی اصطلاحات) کیا میں خُدا کا اپنا شخص بنُوں گا، دُنیا میں ایک اجنبی اور جلاوطن، جو یہاں پر رہائی کے اثر و رسوخ کے لیے بھیجا گیا ہے؟(پولُس رسُول کی اصطلاحات) یسُوع بِلاشبہ پر ہمیں اپنے شاگرد کہتا ہے۔ آخری سطر: جب تک ہم حقیقی طور پر لائن کو عبور کرنے کے لیے تیارنہیں ہو جاتے اور مکمل طور پر خُداوند کے لیے نا جئیں، ہم خُدا کی مرضی کو مکمل طور پر نہیں پہچان سکتے۔ یہاں کوئی آرام کُرسی پر راہنمائی کرنے والے مسیحی نہیں ہیں۔ یہاں کوئی بھی کنارے پر موجود شاگرد نہیں ہیں۔ یہاں کوئی بھی پچھلی سیٹ پر بیٹھ پر گاڑی چلانے والے مسیحی نہیں ہیں۔ ہمیں یا یسُوع کے خُداوند ہونے کا انتخاب کرنا ہے، یا اِس کو رَد کر دیں۔ چنانچہ آپ کا کیا فیصلہ ہے؟

میری دعا

پاک خُدا، میرا عقیدہ ہے کہ یسُوع مسیِح خُداوند اور نجات دہندہ ہے۔ میرا عقیدہ ہے کہ وہ زمین پر انسان بن کر آیا، اور فضل اور قوت کی مثال بن کر جیا، اور ہمارے گُناہوں کے واسطے مُؤا تاکہ میں تیرے لیے، اور تیرے ساتھ ہمیشہ کے لیے جئیوں۔ اے خُدا، براہِ کرم مُجھے اُن وقتوں کے لیے مُعاف کر دے، جب میں نے تیرے ساتھ کِیے ہُوئے وعدے سے گریز کِیا اور تاریکی کے ساتھ تعلق بنانے لگا۔ میں جذبے، خُوشی، اور تکمیل کے ساتھ تیرے لیے جینا چاہتا ہُوں۔ میں مسیِح کی طرح تبدیل ہونا چاہتا ہُوں۔ یسُوع کے نام میں مانگتا ہُوں، جو میرا خُداوند ہے۔ آمین۔

آج کی آیت پر دعا اور خیالات فل وئیر لکھتے ہیں

اظہارِ خیال