آج کی آیت پر خیالات

نجات کہاں سے آتی ہے؟ کیا یہ ہماری سمجھ سے آتی ہے جوج کہ ایسی ہے جو بُری طرح غلط ہے اور ہم اِس کو تبدیل کر کے اِس کو بہتر کر سکتے ہیں؟ کیا یہ چیزوں کو مثبت روشنی میں نکالنے سے ہوتا ہے تاکہ ہم بے ہمت نہ ہوں اور نہ ہی چھوڑیں؟ کیا یہ ایک خوش قسمت ٹھہراؤ سے آتی ہے؟ کیا یہ اِس لیے آتی ہے کہ ہم بہت راستباز ہیں اور ہم اِس بات کے حقدار ہیں کہ یہ ہمارے راستے میں آئے؟ کیا یہ شدید طور پر شریعت کو ماننے کی وجہ سے آتی ہے۔ نہیں! نجات اور معافی صرف ایک ہی ذریعہ سے آتی ہے، "خُدا کی شفیق رحمت"۔

میری دعا

اے باپ، میں اقرار کرتا ہوں کہ بعض اوقات میں نے اپنی نجات حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ دوسرے اوقات میں اِس کی پراہ نہیں کی ہے اور تیری رحمت اور فضل پر چھوڑ دیا ہے۔ آج، اے باپ، میں تیرے لیے جینا چاہتا ہوں: بچنے یا نجات کے حصول کے لیے نہیں، بلکہ تجھے خوش کرنے کے لیے اور تیرا جلال اور فطرت ظاہر کرنے کے لیے۔ تیرے فضل اور تیری رحمت نے مجھے بے قیمت طریقئہ زندگی سے چھُڑایا ہے تاکہ میں اُن لوگوں کو دیکھ سکوں جو میری طرح پھنسے ہوئے ہیں۔ تیری نجات کے لیے تیرا شکر ہو، لیکن میری مدد کر کہ میں ایسے جیئوں جو کہ میرے اقوال، خیالات، اور عمل میں خوشی کو ظاہر کر سکے۔ یسُوع کے نام میں مانگتا ہوں۔ آمین۔

آج کی آیت پر دعا اور خیالات فل وئیر لکھتے ہیں

اظہارِ خیال