آج کی آیت پر خیالات

مصلوبیت بہت ڈراونا تھا، جو کہ بہت غیر انسانی اور نیچ تھا، کہ لفظ "مصلوبیت" یونانی ثقافت میں حلیم بولی میں مناسب سمجھا جاتا تھا۔ مصلوبیت معاشرے میں اُس گندے بندے کےلیے استعمال ہوتا تھا جو کہ گورنمنٹ کے لیے خطرہ ہوتا تھا۔ یسُوع اِس دردناک موت میں ثابت قدم رہا۔ لیکن شیطان نے جو خدا کی رسوائی کا منصوبہ بنایا ہوا تھا، یسُوع نے اُس کو شیطان اور اُس کے بُرے فرشتوں کے خلاف بدل دیا۔ اُس نے اُن کے لیے عوامی تماشا بنا دیا۔ اُس نے اُن کی تکلیف دینے والی چھڑی کو خُدا کے جلال میں تبدیل کر دیا۔ اُس نے جہنم کی غضبناک روش کو معافی کے کفارہ میں تبدیل کر دیا۔ اُس نے شیطان کی مار دینے والی طاقت کا رُخ تبدیل کرکے اُس کو شفا کی جگہ بنا دیا۔ جبکہ ہم بیان نہ کیے جانے والی قربانی کی مذمت کرتے ہیں اور یہ شرم محسوس کرتے ہیں کہ یسُوع نے ہمارے لیے صلیب سہی، ہم خوش بھی ہیں کہ شیطان اور اُس کی ذخیرہ اندوزی ٹوٹ گئی ہے۔ اُن کی ظاہری فتح شکست میں تبدیل ہو گئی ہے۔ جو خُدا کی عظیم ترین شرم کا باعث تھا وہ اب عظیم تر فضل میں تبدیل ہو گیا ہے، جو کہ ہمیں شیطان کے پھندے سے محفوظ رکھتا ہے۔

Thoughts on Today's Verse...

Crucifixion was so hideous, so inhumane, and vile that the words "crucify" (σταυρόω) and "cross" (σταυρός) were not considered appropriate in polite speech in Greek and Roman culture. Crucifixion was reserved for the scum of society who were considered a threat to the government. Jesus endured this hideous death. But what Satan had intended for the humiliation of God, Jesus turned into the humiliation of Satan and his demonic allies. He made a public spectacle of them. He turned their torture stick of shame into an altar of grace and glory. He transformed the gory fury of hell into a sacrifice of forgiveness for us. He redirected evil's power to kill and made it God's place to heal. While we deplore the unspeakable sacrifice and shame that Jesus bore on the cross for us, we also rejoice that the evil one and his hoards of hate were broken. Their apparent victory is turned into their defeat. What was supposed to be God's greatest shame becomes his most lavish demonstration of grace, which ransoms us from Satan's grasp.

میری دعا

کوئی الفاظ، مقدس اور راستباز باپ، آپ کے منصوبے، آپ کی قربانی، اور آپ کی نجات کے لیے میری تعریف کا اظہار نہیں کر سکتے۔ تعریف کا کوئی گیت، کوئی دلنشین نظم، محبت کا کوئی خط کبھی بھی آپ کا شکریہ ادا نہیں کر سکتا، پیارے یسوع، آپ کی محبت بھری اور طاقتور قربانی کے لیے۔ مجھے گناہ، موت، اور بے معنی زندگی سے بچانے کے لیے آپ کا شکریہ۔ آپ کے لیے، پیارے باپ، اور آپ کے لیے، خداوند یسوع، میں اپنی زندگی کو اپنے شکر اور تعریف کے تحفے کے طور پر پیش کرتا ہوں۔ آمین

My Prayer...

No words, holy and righteous Father, can adequately express my appreciation for your plan, sacrifice, and salvation. No song of praise, heartfelt poem, or letter of love can ever express my thanks, dear Jesus, for your loving and powerful sacrifice. Thank you for saving me from sin, death, and a life without enduring meaning. To you, dear Father, and you, Lord Jesus, I offer my life as my gift of thanks and praise. Amen.

آج کی آیت پر دعا اور خیالات فل وئیر لکھتے ہیں

Today's Verse Illustrated


Inspirational illustration of کُلسیوں 2:15

اظہارِ خیال